Saturday, July 20, 2013

امید ِ افطاری


اس نے مجھ سے پوچھا کہ مفہومِ غلط فہمی کیا ہے
میں نے مسکرا کے کہا تم سے امید ِ افطاری —




شاعر کہ اسی شعر سے انداززہ لگا لو لوگو
کہ اس بار کسی نے افطاری پر انوائیٹ نہیں کیا گھر میں ہی کدو گھیا چل رہا ہے۔
دیکھو بھئی میں گنہگار سا بندہ ہوں اس عظیم سبزی کے لائق نہیں کوئی گنہگار سا مرغا پکڑو اور میری افطاری کرو۔
ہاں وہ علیحدہ بات ہے اس بار میں باہر سے کوئی بوفے قسم کی افطاری نہیں کروں گا
بولے تو 1000 والی بوفے افطاری سے بہتر کسی ضرورت مند کو راشن دینا ہے شائید 1000 اسکا مہینے بھر کا کھانے کا بجٹ ہو۔
اسلئے ہم تو بائیکاٹ کئیے ہوئے ہیں لیکن تمہیں سب کو کیا ہوگیا ہے۔
کسی دشمن نے کہلایا ہوگا کہ میں افطاری کی دعوت قبول نہیں کرتا
سب لوگ جو کرنا ہے جلدی کرو
پہلا عشرہ ختم ہوا چاہتا ہے
دیر مت کرو
آخر کو

مجھے دعوت افطاری سے پیار ہے